دونیا
آب کے ڈر لگتا ہے، ہم کو اس جہاں سے
موت ہی فرار ہے، اب اس آشیاں سے
کہتے ہیں سونا چاندی، کرو گے کیا کما کہ
پر یہ ہی تو جینے کے، بہانے ہیں یہاں پہ
اللہ کا نام یاروں، م٘ستقبل میں نہیں ہے
ماٰضی میں ہاں لیکن، عالم مرے یہان پہ
کہتا ہے میر آخر، یہ اہلیاء خدا سے
جاؤ گے تم بھی آخر، غیرت کرو یہاں پہ
محمد زبیر وقار
Advertisements